الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


الادب المفرد
كِتَابُ السِّبَابِ
كتاب السباب
201. بَابُ الْمُسْتَبَّانِ شَيْطَانَانِ يَتَهَاتَرَانِ وَيَتَكَاذَبَانِ
201. دو باہم گالم گلوچ کرنے والے شیطان ہیں جو بے ہودہ گوئی اور جھوٹ بکتے ہیں
حدیث نمبر: 427
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مَرْزُوقٍ، قَالَ‏:‏ أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ الشِّخِّيرِ، عَنْ عِيَاضِ بْنِ حِمَارٍ قَالَ‏:‏ قُلْتُ‏:‏ يَا رَسُولَ اللهِ، الرَّجُلُ يَسُبُّنِي‏؟‏ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏ ”الْمُسْتَبَّانِ شَيْطَانَانِ يَتَهَاتَرَانِ وَيَتَكَاذَبَانِ‏.‏“
سیدنا عیاض بن حمار رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! کوئی آدمی مجھے گالی دے تو؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دو باہم گالم گلوچ کرنے والے دونوں شیطان ہیں جو بےہودگی کرتے ہیں اور جھوٹ بولتے ہیں۔ [الادب المفرد/كِتَابُ السِّبَابِ/حدیث: 427]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه أحمد: 17483 و الطيالسي: 1176 و ابن حبان: 5726 و البيهقي فى السنن: 235/10 - انظر صحيح الترغيب: 2781»

قال الشيخ الألباني: صحيح

حدیث نمبر: 428
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ‏:‏ حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ، عَنْ حَجَّاجِ بْنِ حَجَّاجٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللهِ، عَنْ عِيَاضِ بْنِ حِمَارٍ قَالَ‏:‏ قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏ ”إِنَّ اللَّهَ أَوْحَى إِلَيَّ أَنْ تَوَاضَعُوا حَتَّى لاَ يَبْغِيَ أَحَدٌ عَلَى أَحَدٍ، وَلاَ يَفْخَرَ أَحَدٌ عَلَى أَحَدٍ“، فَقُلْتُ‏:‏ يَا رَسُولَ اللهِ، أَرَأَيْتَ لَوْ أَنَّ رَجُلاً سَبَّنِي فِي مَلَأٍ هُمْ أَنْقُصُ مِنِّي، فَرَدَدْتُ عَلَيْهِ، هَلْ عَلَيَّ فِي ذَلِكَ جُنَاحٌ‏؟‏ قَالَ‏:‏ ”الْمُسْتَبَّانِ شَيْطَانَانِ يَتَهَاتَرَانِ وَيَتَكَاذَبَانِ‏.‏“
سیدنا عیاض بن حمار رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے میری طرف وحی کی ہے کہ تواضع اور عجز و انکساری اختیار کرو، اور کوئی کسی پر زیادتی نہ کرے، اور نہ ہی ایک دوسرے پر فخر کرے۔ میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! اگر مجھ سے کم مرتبہ کوئی شخص مجھے گالی دے اور میں اسے جواب دوں تو کیا مجھے گناہ ہو گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: باہم گالم گلوچ کرنے والے دونوں شیطان ہیں جو بےہودہ گوئی کرتے اور جھوٹ بولتے ہیں۔ [الادب المفرد/كِتَابُ السِّبَابِ/حدیث: 428]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه مسلم، كتاب الجنة: 2865 و أبوداؤد: 4895 و ابن ماجه: 4214 - انظر صحيح الترغيب: 2890»

قال الشيخ الألباني: صحيح

حدیث نمبر: 428M
قَالَ عِيَاضٌ‏:‏ وَكُنْتُ حَرْبًا لِرَسُولِ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَهْدَيْتُ إِلَيْهِ نَاقَةً، قَبْلَ أَنْ أُسْلِمَ، فَلَمْ يَقْبَلْهَا وَقَالَ‏:‏ ”إِنِّي أَكْرَهُ زَبْدَ الْمُشْرِكِينَ‏.‏“
سیدنا عیاض رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ اسلام لانے سے پہلے جبکہ میں ابھی رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے مخالف تھا، میں نے ایک اونٹی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو تحفہ کے طور پر دی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبول نہ کی، اور فرمایا: میں مشرکین کا ہدیہ ناپسند کرتا ہوں۔ [الادب المفرد/كِتَابُ السِّبَابِ/حدیث: 428M]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه أبوداؤد، كتاب الخراج، باب فى الإمام يقبل هدايا المشركين: 3057، 4895 و الترمذي: 1577 - انظر غاية المرام: 442»

قال الشيخ الألباني: صحيح