سیدنا ابودرداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا میں تمہیں نماز، روزہ اور صدقہ سے بلند درجہ عمل کے متعلق نہ بتاؤں؟“ صحابہ نے عرض کیا: کیوں نہیں (ضرور بتائیں)۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”آپس کے بگاڑ کی اصلاح کرنا۔ اور آپس میں بگاڑ پیدا کرنے کی عادت تو (دین کو) مونڈ کر رکھ دیتی ہے۔“[الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 391]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه أبوداؤد، كتاب الأدب، باب فى إصلاح ذات البين: 4919 و الترمذي: 2509 - انظر المشكاة: 5038»
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، انہوں نے ارشادِ باری تعالیٰ: «﴿فَاتَّقُوا اللَّهَ وَأَصْلِحُوا ذَاتَ بَيْنِكُمْ﴾»”اللہ سے ڈرو اور اپنے باہمی معاملات کی اصلاح کرو“ کے بارے میں فرمایا: اس میں اللہ تعالیٰ نے مومنوں کو پابند کر دیا ہے کہ وہ ہر صورت میں اللہ تعالیٰ سے ڈریں اور اپنے معاملات کی اصلاح کریں۔ [الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 392]
تخریج الحدیث: «صحيح الإسناد موقوفًا و روى نحوه مرفوعًا من حديث ابن عباس: أخرجه ابن أبى شيبة: 34780 و الطبراني فى تفسيره: 384/13 و البيهقي فى شعب الإيمان: 11084 - التعليق الرغيب: 410/3»
قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد موقوفًا و روى نحوه مرفوعًا من حديث ابن عباس