سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بنو سلمہ! تمہارا سردار کون ہے؟“ ہم نے عرض کیا: جد بن قیس، اگرچہ ہم اسے بخیل سمجھتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بخل سے بڑی بھی کوئی بیماری ہے؟ بلکہ تمہارے سردار عمرو بن جموح ہیں۔“ اور عمرو بن جموح زمانہ جاہلیت میں ان کے بتوں کے نگران تھے۔ بعد ازاں جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم شادی کرتے تو وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے ولیمے کا انتظام کرتے تھے۔ [الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 296]
تخریج الحدیث: «صحيح: الروض النضير: 484 - أخرجه بتمامه أبوالشيخ فى الأمثال: 92 و البيهقي فى الشعب: 289/13 و أبونعيم فى معرفة الصحابة: 1986/4»
سیدنا مغیرہ رضی اللہ عنہ کے سیکرٹری وراد سے روایت ہے کہ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کو خط لکھا کہ مجھے کوئی ایسی حدیث لکھ بھیجو جو تم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہو، تو سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ نے لکھا: رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم قیل و قال سے منع کرتے تھے، مال ضائع کرنے، کثرت سوال سے روکتے تھے، نیز خود روک لینے اور لوگوں سے خرچ کرنے کے مطالبے، ماؤں کی نافرمانی اور بیٹیوں کو زندہ درگور کرنے سے بھی منع کرتے تھے۔ [الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 297]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب الرقاق، باب ما يكره من قيل و قال: 6473 و مسلم: 593»
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے جب بھی کوئی چیز طلب کی گئی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی یہ نہیں کہا کہ میں نہیں دوں گا۔ [الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 298]