الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


الادب المفرد
كِتَابُ الْمَعْرُوفِ
كتاب المعروف
116. بَابُ إِمَاطَةِ الأذَى
116. تکلیف دہ چیز (راستے سے ہٹانے) کا بیان
حدیث نمبر: 228
حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ أَبَانَ بْنِ صَمْعَةَ، عَنْ أَبِي الْوَازِعِ جَابِرٍ، عَنْ أَبِي بَرْزَةَ الأَسْلَمِيِّ قَالَ‏:‏ قُلْتُ‏:‏ يَا رَسُولَ اللهِ، دُلَّنِي عَلَى عَمَلٍ يُدْخِلُنِي الْجَنَّةَ، قَالَ‏:‏ ”أَمِطِ الأَذَى عَنْ طَرِيقِ النَّاسِ‏.‏“
سیدنا ابوبرزہ اسلمی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! ایسے عمل کی طرف میری راہنمائی فرمائیں جو مجھے جنت میں داخل کر دے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگوں کے راستے سے تکلیف دہ چیز کو ہٹاؤ۔ [الادب المفرد/كِتَابُ الْمَعْرُوفِ/حدیث: 228]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه مسلم، كتاب البر و الصلة، باب فضل إزالة الأذى عن الطريق: 2618 و ابن ماجة: 3681 - الصحيحة: 1558»

قال الشيخ الألباني: صحيح

حدیث نمبر: 229
حَدَّثَنَا مُوسَى، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، عَنْ سُهَيْلٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ‏:‏ ”مَرَّ رَجُلٌ مُسْلِمٌ بِشَوْكٍ فِي الطَّرِيقِ، فَقَالَ‏:‏ لَأُمِيطَنَّ هَذَا الشَّوْكَ، لاَ يَضُرُّ رَجُلاً مُسْلِمًا، فَغُفِرَ لَهُ‏.‏“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک آدمی راستے میں پڑے ایک کانٹے کے پاس سے گزرا تو اس نے کہا: میں یہ کانٹا ضرور راستے سے ہٹاؤں گا تاکہ یہ کسی مسلمان کو تکلیف نہ دے، تو اسے (اس عمل کی وجہ سے) معاف کر دیا گیا۔ [الادب المفرد/كِتَابُ الْمَعْرُوفِ/حدیث: 229]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب الأذان، باب فضل التهجير إلى الظهر: 652 و مسلم: 1914 و أبوداؤد: 5245 و الترمذي: 1958 و ابن ماجة: 3682»

قال الشيخ الألباني: صحيح

حدیث نمبر: 230
حَدَّثَنَا مُوسَى، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا مَهْدِيٌّ، عَنْ وَاصِلٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ عَقِيلٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ يَعْمَُرَ، عَنْ أَبِي الأَسْوَدِ الدِّيلِيِّ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ‏:‏ قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏ ”عُرِضَتْ عَلَيَّ أَعْمَالُ أُمَّتِي، حَسَنُهَا وَسَيِّئُهَا، فَوَجَدْتُ فِي مَحَاسِنِ أَعْمَالِهَا أَنَّ الأَذَى يُمَاطُ عَنِ الطَّرِيقِ، وَوَجَدْتُ فِي مَسَاوِئِ أَعْمَالِهَا‏:‏ النُّخَاعَةَ فِي الْمَسْجِدِ لاَ تُدْفَنُ‏.‏“
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھ پر میری امت کے اچھے اور برے اعمال پیش کیے گئے تو میں نے ان اچھے اعمال میں یہ بھی دیکھا کہ تکلیف دہ چیز راستے سے ہٹا دی جاتی ہے اور ان کے برے اعمال میں وہ بلغم بھی دیکھا جو مسجد میں پھینکا گیا اور پھر اس پر مٹی بھی نہ ڈالی گئی۔ [الادب المفرد/كِتَابُ الْمَعْرُوفِ/حدیث: 230]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه مسلم، كتاب المساجد، باب النهي عن البصاق فى المسجد: 553 - المشكاة: 709»

قال الشيخ الألباني: صحيح