سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے ہر ایک ذمہ دار ہے اور اس سے اس کی ذمہ داری کے متعلق سوال ہوگا، چنانچہ حاکم جو لوگوں کا ذمہ دار ہے اس سے اس کی رعیت کے بارے میں باز پرس ہو گی، اور آدمی اپنے گھر والوں کا نگران ہے اور اس سے اس کی ذمہ داری کے متعلق پوچھا جائے گا، اور کسی شخص کا غلام اپنے آقا کے مال پر نگران ہے اور اس سے اس کے متعلق باز پرس ہو گی۔ خبردار! تم سب ذمہ دار ہو اور سب سے ان کی ذمہ داری کے متعلق پوچھ گچھ ہو گی۔“[الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 206]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب الأحكام: 7138 و مسلم: 1829 و أبوداؤد: 2928»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ فرماتے ہیں: غلام جب اپنے آقا کی اطاعت کرے تو اس نے گویا اللہ عزوجل کی اطاعت کی اور جب وہ اپنے آقا کی نافرمانی کرتا ہے تو اس نے گویا اللہ عزوجل کی نافرمانی کی۔ [الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 207]