الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الامارة
امارت کے احکام و مسائل
4. رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد خلافت کا بیان
حدیث نمبر: 887
أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، أنا هُشَيْمٌ، عَنِ الْمُجَالِدِ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، كَيْفَ يَكُونُ هَذَا الْأَمْرُ بَعْدَكَ؟ قَالَ: ((يَكُونُ فِي قَوْمِكِ مَا كَانَ فِيهِمْ خَيْرٌ)). قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَأَيُّ الْعَرَبِ أَسْرَعُ فَنَاءً؟ فَقَالَ: ((قَوْمُكِ)). فَقُلْتُ: وَكَيْفَ ذَاكَ؟ قَالَ: ((تَسْتَحْلِيهُمُ الْمَوْتُ وَتَنَفُّسُهُمْ عَلَى النَّاسِ)).
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا، میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! یہ امر (خلافت) آپ کے بعد کس طرح ہو گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہاری قوم میں جب تک خیر ہو گی یہ امر تمہاری قوم میں ہو گا۔ میں نے عرض کیا، اللہ کے رسول! عربوں میں سے سب سے جلد کون فنا ہوں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہاری قوم۔ میں نے عرض کیا: وہ کس طرح؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: موت انہیں حلال جان لے گی اور لوگوں پر حسد کرنا۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الامارة/حدیث: 887]