سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”جو شخص اطاعت سے نکل جائے اور جماعت سے الگ ہو جائے تو وہ جاہلیت کی موت مرتا ہے، جس شخص نے اندھے جھنڈے تلے قتال کیا اور وہ عصیبت کی خاطر غصے میں آتا ہے اور عصیبت کی دعوت دیتا ہے پس وہ مر جاتا ہے تو وہ جاہلیت کی موت مرتا ہے اور جو شخص میری امت کے خلاف خروج کرتا ہے اور وہ اس کے نیک و بد کو مارتا اور قتل کرتا ہے، وہ کسی مومن کو اس کے ایمان کی وجہ سے بچاتا ہے نہ کسی عہد والے سے اس کے عہد کا پاس و لحاظ رکھتا ہے تو وہ مجھ سے نہیں، اور میں اس نہیں۔“[مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الامارة/حدیث: 883]
تخریج الحدیث: «مسلم، كتاب الامارة، باب وجوب ملاذمة جماعة المسلمين الخ: رقم: 1848 . سنن نسائي، كتاب تحريم الدم، باب التغليظ فيمن قاتل تحت رابة عميه: رقم: 4114 . مسند احمد: 296/2 .»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے مروی ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص اطاعت سے نکل کر جماعت سے الگ ہو جائے تو وہ جاہلیت کی موت مرتا ہے اور جو شخص تلوار لے کر میری امت کے خلاف خروج کرتا ہے کہ اس کے نیک و بد کی وجہ سے بچاتا ہے اور نہ کسی عہد والے کے عہد کی پاسداری کرتا ہے، وہ میری امت سے نہیں ہے، اور جو اندھے جھنڈے تلے قتل ہو جاتا ہے کہ وہ عصٰبت کی خاطر غصہ دکھاتا ہے اور عصیبت کی خاطر قتال کرتا ہے اور عصیبت کی دعوت دیتا ہے، پس وہ مر جاتا ہے تو وہ جاہلیت کی موت مرتا ہے۔“[مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الامارة/حدیث: 884]