الحمدللہ! صحيح ابن خزيمه پیش کر دی گئی ہے۔    


مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث (981)
حدیث نمبر سے تلاش:


مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الدعوات
دعاؤں کے فضائل و مسائل
2. موت کے وقت اللہ ذوالجلال سے ملاقات کا شوق ہونا
حدیث نمبر: 820
أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مُطَرِّفٍ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ شُرَيْحِ بْنِ هَانِئٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((مَنْ أَحَبَّ لِقَاءَ اللَّهِ أَحَبَّ اللَّهُ لِقَاءَهُ، وَمَنْ أَبْغَضَ لِقَاءَ اللَّهِ أَبْغَضَ اللَّهُ لِقَاءَهُ))، قَالَ: فَأَتَيْتُ عَائِشَةَ فَقُلْتُ لَهَا: لَئِنْ كَانَ مَا يَقُولُ أَبُو هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَقًّا لَقَدْ هَلَكْنَا، فَقَالَتْ: إِنَّ الْهَالِكَ لَمَنْ يَهْلِكُ فِي قَوْلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: وَمَا ذَاكَ؟ قُلْتُ: يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((مَنْ أَحَبَّ لِقَاءَ اللَّهِ أَحَبَّ اللَّهُ لِقَاءَهُ وَمَنْ أَبْغَضَ لِقَاءَ اللَّهِ أَبْغَضَ اللَّهُ لِقَاءَهُ))، فَقَالَتْ: وَأَنَا قَدْ سَمِعْتُهُ، هَلْ تَدْرِي مَتَى يَكُونَ ذَاكَ؟ ذَاكَ إِذَا طَمَحَ الْبَصَرُ وَحُشْرِجَتِ الصَّدُورُ وَانْشَجَبَتِ الْأَصَابِعُ وَاقْشَعَرَّ الْجِلْدُ، فَحِينَئِذٍ، مَنْ أَحَبَّ لِقَاءَ اللَّهِ أَحَبَّ اللَّهُ لِقَاءَهُ، وَمَنْ أَبْغَضَ لِقَاءَ اللَّهِ أَبْغَضَ اللَّهُ لِقَاءَهُ.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو اللہ سے ملاقات کرنا پسند کرتا ہے اللہ اس سے ملاقات کرنا پسند کرتا ہے، جو اللہ سے ملاقات کرنا ناپسند کرتا ہے، اللہ اس سے ملاقات کرنا ناپسند کرتا ہے۔ راوی نے بیان کیا: میں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس آیا تو میں نے ان سے کہا: ابوہریرہ، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے جو بیان کرتے ہیں اگر تو وہ حق ہے تو پھر ہم ہلاک ہو گئے، انہوں نے فرمایا: ہلاک ہونے والا تو وہ ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان میں ہلاک ہوتا ہے، پس انہوں نے فرمایا: وہ کیا بیان کرتے ہیں؟ میں نے کہا: وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو اللہ سے ملاقات کرنا پسند کرتا ہے اللہ اس سے ملاقات کرنا پسند فرماتا ہے اور جو اللہ سے ملاقات کرنا ناپسند کرتا ہے تو اللہ اس سے ملاقات کرنا ناپسند کرتا ہے۔ انہوں نے فرمایا: میں نے اسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے، کیا تم جانتے ہو کہ یہ کب ہو گا؟ یہ تب ہو گا جب نزع کے وقت نگاہ اٹھ جائے گی، جب سینوں میں سانس گھٹ / رک جائے گی، انگلیاں زخمی ہو جائیں گی اور رونگٹے کھڑے ہو جائیں گے، پس اس وقت جو اللہ سے ملاقات کرنا پسند کرے گا اللہ اس سے ملاقات کرنا پسند کرے گا، اور جو اس سے ملاقات کرنا ناپسند کرے گا تو اللہ اس سے ملاقات کرنا ناپسند کرے گا۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الدعوات/حدیث: 820]
تخریج الحدیث: «مسلم، كتاب الذكر والدعاء باب من احب لقاء الله الخ، رقم: 2685 . سنن ترمذي، رقم: 1067 . سنن نسائي، رقم: 1834 . مسند احمد: 346/2 . صحيح ابن حبان، رقم: 3010 .»