سیدہ ام منذر بنت قیس رضی اللہ عنہا نے بیان کیا: ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے ہاں تشریف لائے، سیدنا علی رضی اللہ عنہ بھی آپ کے ساتھ تھے اور وہ مرض سے صحت یاب ہوئے تھے جس وجہ سے کمزور تھے، ہمارے ہاں نیم پختہ کھجوروں کے خوشے لٹک رہے تھے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور علی رضی اللہ عنہ ان میں سے کھانے لگے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے فرمانے لگے: ”ٹھہرو، تم (بیماری سے صحت یاب ہوئے اور) کمزور ہو۔“ حتیٰ کہ علی رضی اللہ عنہ رک گئے، انہوں (ام منذر رضی اللہ عنہا) سے فرمایا: میں نے جَو اور چقندر پکائے، پھر میں اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لے آئی، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”علی! اس میں سے لو (کھاؤ) کیونکہ وہ تمہارے لیے زیادہ مفید ہے۔“[مسند اسحاق بن راهويه/كتاب المرضٰي و الطب /حدیث: 677]
تخریج الحدیث: «سنن ابوداود، كتاب الطب، باب فى الحمية، رقم: 3856 . سنن ترمذي، ابواب الطب، باب ماجاء فى الحمية، رقم: 2037 . قال الشيخ الالباني: حسن . سنن ابن ماجه، رقم: 3442 . مسند احمد: 363/6 .»