سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ آدمی (سلمہ بن صخر) نے اپنی اہلیہ سے ظہار کر لیا (اسے کہا کہ تو مجھ پر میری ماں کی پشت کی طرح ہے) پھر اس نے چاند کی چاندنی میں اسے دیکھ لیا، وہ اسے اچھی لگی تو اس نے اس سے جماع کر لیا، پس وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ کو بتایا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا اللہ عزوجل نے یہ نہیں فرمایا: اس سے پہلے کہ وہ دونوں جماع کریں۔“ اس نے عرض کیا: میں نے اسے دیکھا تو وہ مجھے اچھی لگی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”باز رہو حتیٰ کہ تم کفارہ ادا کرو۔“[مسند اسحاق بن راهويه/كتاب النكاح و الطلاق/حدیث: 639]
تخریج الحدیث: «سنن ابوداود، كتاب الطلاق، باب المظاهر بواقع قبل ان يكفر، رقم: 1199 . قال الشيخ الالباني: حسن . سنن نسائي، رقم: 3457 . سنن ابن ماجه، رقم: 2065 .»
سیدنا سلمہ بن صخر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا: میں نے اپنی اہلیہ سے ضہار کیا، پھر اس سے جماع کر لیا، پس میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے حکم فرمایا: ”میں ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلاؤں۔“[مسند اسحاق بن راهويه/كتاب النكاح و الطلاق/حدیث: 640]
تخریج الحدیث: «سنن ابوداود، كتاب الطلاق، باب فى الظهار، رقم: 2213 . قال الشيخ الالباني: حسن، سنن ترمذي، رقم: 3299 . سنن ابن ماجه، رقم: 2064 . مسند احمد: 37/4»