سیدہ ربیع بنت معوذ بن عفراء رضی اللہ عنہا نے بیان کیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میری شادی کے دن میرے ہاں تشریف لائے تو آپ میرے بستر کی جگہ پر بیٹھ گئے، جبکہ دو لڑکیاں میرے پاس دف بجا رہی تھیں، اور وہ (شعروں میں) میرے ان بزرگوں کا ذکر کر رہی تھیں جو غزوہ بدر میں شہید ہو گئے تھے انہوں نے اپنے اشعار میں یہ بھی کہا: ہم میں ایک نبی ہیں جو آج اور آنے والے کل کے حالات جانتے ہیں، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جہاں تک اس بات کا تعلق ہے تو یہ نہ کہو۔“[مسند اسحاق بن راهويه/كتاب النكاح و الطلاق/حدیث: 605]
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب النكا ح، باب ضرب الدف فى النكا ح والوليمة، رقم: 5147 . سنن ابوداود، كتاب الادب، باب فى النهي عن الغناء، رقم: 4922 . سنن ترمذي، رقم: 1090 . مسند احمد: 359/6 .»