سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص کسی ایسے جانور کو خریدے جس کے تھنوں میں دودھ روک رکھا گیا ہو، اگر وہ اسے واپس کرے تو اس کے ساتھ ایک صاع کھجور واپس کرے۔“ پھر سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ”گندم نہیں۔“[مسند اسحاق بن راهويه/كتاب البيوع /حدیث: 432]
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب البيوع، باب النهي للبائع ان لا يحفل الابل والبقر الخ، رقم: 2150 . 2148 . مسلم، كتاب البيوع، باب حكم بيع المعراة، رقم: 1524 . سنن ابوداود، رقم: 3444 . سنن ترمذي: رقم: 1252 . مسند احمد: 430/2 .»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے ایسا جانور (اونٹنی، گائے اور بکری وغیرہ) خریدا جس کا دودھ روک رکھا تھا پس اس نے اس کا دودھ دوہا تو پھر اسے اختیار ہے، اگر چاہے تو وہ اسے لے لے، اور اگر چاہے تو اسے واپس لوٹا دے، اور اس کے ساتھ ایک صاع (تقریباً سوا دو کلو) کھجور بھی دے۔“[مسند اسحاق بن راهويه/كتاب البيوع /حدیث: 433]
حسن بصری رحمہ اللہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی سابقہ حدیث کی مثل بیان کرتے ہیں: اور فرمایا: ”تین بار اس کا دودھ دوہے۔“[مسند اسحاق بن راهويه/كتاب البيوع /حدیث: 434]
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے ایسی اونٹنی یا بکری خریدی جس کے تھنوں میں دودھ روک رکھا گیا تھا، پس اس نے اس کا دودھ دوہا تو اسے دونوں اختیارات میں سے ایک اختیار کا حق ہے، اگر وہ چاہے تو اسے رکھ لے اور اگر چاہے تو اسے واپس کر دے اور اس کے ساتھ غلے کا ایک برتن بھر کر دے۔“ عوف نے بیان کیا: یہ تب ہے جب اس کے دودھ میں کمی واقع ہو، حسن رحمہ اللہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی مثل فرمایا ہے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب البيوع /حدیث: 435]