الحمدللہ! صحيح ابن خزيمه پیش کر دی گئی ہے۔    


مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث (981)
حدیث نمبر سے تلاش:


مسند اسحاق بن راهويه
كتاب المناسك
اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل
45. بچے، عورتیں اور کمزور لوگ مزدلفہ کی رات منیٰ جا سکتے ہیں
حدیث نمبر: 374
اَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ، اَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ، اَخْبَرَنِیْ عَطَاءٌ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ بِیْ فِی جَمْعٍ سَحْرًا مَعَ ثَقْلِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ لِعَطَاءٍ: اَبَلَغَكَ اَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ قَالَ: بَعَثَنِیْ بِلَیْلٍ؟ فَقَالَ: لَا، اِلَّا بِسِحْرٍ، کَذَلِكَ قُلْتُ: فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: رَمَیْنَا الْجَمْرَةَ قَبْلَ الْفَجْرِ، فَاَیْنَ صَلَّی الْفَجْرَ؟ فَقَالَ: لَا، اَ لَا یَدُلُّكَ بِسِحْرٍ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے سحری کے وقت مزدلفہ سے اپنے مال و متاع اور خواتین وغیرہ کے ساتھ (منیٰ کی طرف) بھیج دیا، راوی نے کہا کہ میں نے عطاء سے کہا: کیا آپ کو یہ خبر پہنچی ہے کہ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: مجھے رات کے وقت بھیجا؟ انہوں نے فرمایا: نہیں، مگر سحری کے وقت، اسی طرح، میں نے کہا کہ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: ہم نے فجر سے پہلے رمی کی، تو پھر فجر کی نماز کہاں پڑھی تھی؟ تو انہوں نے فرمایا: نہیں، کیا وہ تمہاری سحری کے متعلق راہنمائی نہیں کرتا۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب المناسك/حدیث: 374]
تخریج الحدیث: «مسلم، كتاب الحج، باب استحباب تقديم دفع الضعفة من النساء الخ . سنن ابوداود، رقم: 1940 . سنن ابن ماجه، رقم: 3025»