سلیمان بن عمرو بن الاحوص نے اپنی والدہ سے بیان کیا، انہوں نے کہا: میں نے قربانی کے دن (دس ذوالحجہ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جمرہ عقبہ کے پاس دیکھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے: ”لوگو! ایک دوسرے کو قتل نہ کرو، انگلی پر رکھ کر پھینکی جانے والی کنکری کے مثل کنکری سے جمرہ کی رمی کرو۔“ پھر آپ نے جمرہ کی رمی کی اور اس کے پاس وقوف نہ کیا اور تشریف لے گئے۔ جریر کے علاوہ دیگر نے یزید سے اس اسناد سے روایت کیا، ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو لوگوں سے چھپا رہا تھا، میں نے اس کے متعلق پوچھا:، تو مجھے بتایا گیا، وہ فضل بن عباس رضی اللہ عنہما تھے، اور وہ کہہ رہے تھے: لوگو! اژدہام نہ کرو، اور اس میں بیان کیا: پھر آپ وادی میں تشریف لائے اور پھر رمی کی۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب المناسك/حدیث: 311]
تخریج الحدیث: «مسلم، كتاب الحج، باب حجة النبى صلى الله عليه وسلم، رقم: 1218 . سنن ابوداود، رقم: 1968، 1966، 1905 . سنن ابن ماجه، رقم: 3074، 3028 . سنن ترمذي، رقم: 897، 886 . مسند احمد: 503/3»
سیدہ ام الحصین رضی اللہ عنہا نے بیان کیا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میدان عرفات میں ہمیں خطبہ ارشاد فرمایا، پس انہوں نے اسی مثل ذکر کیا۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب المناسك/حدیث: 313]