سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عید کے دن (عیدگاہ کی طرف) تشریف لے گئے، تو آپ نے نماز پڑھائی، پھر خطبہ ارشاد فرمایا، تو آپ کو گمان ہوا کہ خواتین نے نہیں سنا، پس تین (دن) کے بعد آپ ان کے ہاں تشریف لائے، تو آپ نے انہیں وعظ و نصیحت کی اور صدقہ کرنے کی ترغیب دی تو خواتین اپنی بالیاں اور انگوٹھیاں اتار کر پھینکنے لگیں، اور سیدنا بلال رضی اللہ عنہ انہیں اٹھا کر اپنے کپڑے میں جمع کرنے لگے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب العيدين/حدیث: 230]
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب العلم، باب عظة الامام النساء وتعليمهن، رقم: 98 . مسلم، كتاب صلاة العيدين، رقم: 885 . سنن ابوداود، رقم: 1143، 1142 . سنن ابن ماجه، رقم: 1273 . مسند احمد: 220/1 . سنن دارمي، رقم: 1603 . مسند حميدي، رقم: 476 .»