سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا: دو آدمی گالی دے رہے تھے ان میں سے ایک دوسرے کو اس کی ماں کے حوالے سے عار دلائی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تک بات پہنچی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس آدمی کو بلوایا، اور فرمایا: ”کیا تم نے اسے اس کی ماں سے متعلق عار دلائی ہے؟“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات باربار دہرائی، تو اس آدمی نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میں نے جو کہا ہے اس بابت اللہ سے استغفار کرتا ہوں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اپنا سر اٹھاؤ! اور اس جماعت کی طرف دیکھو۔“ اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے آس پاس حضرات کی طرف دیکھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم ان میں سے کسی سرخ و سیاہ سے افضل نہیں ہو، فضیلت صرف اسے ہی حاصل ہے جو دین میں افضل ہو۔“[مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الايمان/حدیث: 65]
تخریج الحدیث: «اسناده ضعيف، رواة البخاري، رقم: 30 . و مسلم، 1661 . من حديث ابي ذر بمناة واحمد 11/5 . من حديث رجل من اصحاب النبى صلى الله عليه وسلم بمناة»