الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مسند اسحاق بن راهويه
كتاب العلم
علم کی اہمیت و فضیلت کا بیان
8. خیر و بھلائی کس میں ہے؟
حدیث نمبر: 10
(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا كُلْثُومُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي سِدْرَةَ ، نا عَطَاءُ بْنُ أَبِي مُسْلِمٍ الْخُرَاسَانِيُّ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" مَنْ يُرِدِ اللَّهُ بِهِ خَيْرًا يُفَقِّهْهُ فِي الدِّينِ" .
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ جس کے ساتھ خیر و بھلائی کا ارادہ چاہتا ہے اسے دین میں سمجھ بوجھ عطا فرما دیتا ہے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب العلم/حدیث: 10]
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب العلم، باب من يرد الله به خيراً يفقهه فى الدين، رقم: 71۔ مسلم، كتاب الزكاة، باب النهي عن المسالة، رقم: 1037۔ سنن ترمذي، رقم: 2645۔ سنن ابن ماجه، رقم: 220۔ مسند احمد: 92/4»

حدیث نمبر: 11
(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا النَّضْرُ ، نا عَوْفٌ ، عَنْ خَالِدٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" النَّاسُ مَعَادِنُ فِي الْخَيْرِ وَالشَّرِّ، فَخِيَارُهُمْ فِي الْجَاهِلِيَّةِ خِيَارُهُمْ فِي الإِسْلامِ إِذَا فَقُهُوا" .
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگ خیر و شر میں کان کے مانند ہیں، پس ان میں سے جو جاہلیت میں بہتر تھے وہ ان میں سے اسلام میں بھی بہتر ہیں بشرطیکہ وہ دین میں سمجھ بوجھ حاصل کریں۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب العلم/حدیث: 11]
تخریج الحدیث: «تقدم تخريجه: 118»