ام المؤمنین جویریہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم صبح کی نماز کے بعد صبح سویرے ان کے پاس سے نکلے، اور وہ اپنی نماز کی جگہ میں تھیں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم چاشت کے وقت لوٹے تو دیکھا کہ وہ وہیں بیٹھی ہوئی ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب سے میں نے تمہیں چھوڑا تم اسی حال میں رہیں؟ جویریہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ ہاں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے تمہارے بعد چار کلمے تین بار کہے اگر وہ اس کے ساتھ وزن کئے جائیں جو تم نے اب تک پڑھا ہے، تو البتہ وہی بھاری پڑیں گے۔ وہ کلمے یہ ہیں کہ ”میں اللہ کی پاکی بیان کرتا ہوں اس کی خوبیوں کے ساتھ، اس کی مخلوقات کے شمار کے برابر اور اس کی رضامندی اور خوشی کے برابر اور اس کے عرش کے تول کے برابر اور اس کے کلمات کی سیاہی کے برابر (یعنی بےانتہا اس لئے کہ اللہ کے کلموں کی کوئی حد نہیں ہے سارا سمندر اگر سیاہی ہو جائے اور وہ ختم ہو جائے گا اور اللہ تعالیٰ کے کلمے تمام نہ ہوں)۔ انہی سیدہ جویریہ رضی اللہ عنہا سے دوسری روایت میں یہ الفاظ ہیں: اللہ کے لئے پاکیزگی ہے اس کی مخلوقات کے شمار کے برابر، اللہ کے لئے پاکیزگی ہے اس کی رضامندی کے بقدر، اللہ کے لئے پاکیزگی ہے اس کے عرش کے وزن کے برابر اور اللہ کے لئے پاکیزگی ہے اس کے کلمات کی سیاہی کے برابر۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 1902]
حدیث نمبر: 1903
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص صبح اور شام کو ”سبحان اللہ وبحمدہ“ سو بار کہہ لے تو قیامت کے دن اس سے بہتر کوئی شخص عمل لے کر نہ آئے گا مگر جو اتنا ہی یا اس سے زیادہ کہے۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 1903]