سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حجر (یعنی ثمود کے ملک میں) اترے تو انہوں نے وہاں کے کنوؤں کا پانی پینے کے لئے لیا اور اس پانی سے آٹا گوندھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو اس پانی کے بہا دینے اور آٹا اونٹوں کو کھلانے کا حکم دیا اور فرمایا کہ پینے کا پانی اس کنوئیں سے لیں جس پر صالح علیہ السلام کی اونٹنی آتی تھی۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 1835]