سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم ایک ملک مصر کو فتح کرو گے جہاں قیراط کا رواج ہو گا (قیراط درہم اور دینار کا ایک ٹکڑا ہے اور مصر میں اس کا بہت رواج تھا)۔ وہاں کے لوگوں سے بھلائی کرنا کیونکہ ان کا ذمہ تم پر ہے اور ان کا تم سے ناطہٰ بھی ہے (اس لئے کہ سیدہ ہاجرہ اسماعیل علیہ السلام کی والدہ مصر کی تھیں اور وہ عرب کی ماں ہیں) { یا یہ فرمایا کہ ان کا تم پر حق ہے اور ان سے دامادی کا رشتہ بھی ہے } (اور وہ رشتہ یہ تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صاحبزادے سیدنا ابراہیم علیہ اسلام کی والدہ ماریہ مصر کی تھیں)۔ پس جب تم دو اشخاص کو وہاں ایک اینٹ کی جگہ پر لڑتے ہوئے دیکھو تو وہاں سے نکل آنا۔ پھر سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے دیکھا کہ عبدالرحمن بن شرحبیل بن حسنہ اور ان کے بھائی ربیعہ ایک اینٹ کی جگہ پر لڑ رہے تھے تو میں وہاں سے نکل آیا۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 1749]