سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک شخص راہ میں بہت پیاس کی حالت میں جا رہا تھا کہ اسے ایک کنواں ملا۔ وہ اس میں اترا اور پانی پی لیا۔ پھر نکلا تو ایک کتے کو دیکھا کہ اس نے (پیاس کی وجہ سے) اپنی زبان نکالی ہوئی ہے اور ہانپ رہا ہے اور گیلی مٹی چاٹ رہا ہے۔ وہ شخص بولا کہ اس کتے کا یہ حال پیاس کے مارے ویسا ہی ہے جیسا میرا حال تھا۔ پھر وہ کنوئیں میں اترا اور اپنے موزے میں پانی بھرا، اور موزہ منہ میں لے کر اوپر چڑھا اور وہ پانی کتے کو پلایا تو اللہ تعالیٰ نے اس کی یہ نیکی قبول کی اور اس کو بخش دیا۔ لوگوں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! ہمیں ان جانوروں کو کھلانے اور پلانے میں بھی ثواب ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہر تازے جگر والے میں ثواب ہے (یہ اس لئے کہا کہ مرے ہوئے حیوان کا جسم اور جگر خشک ہو جاتا ہے)[مختصر صحيح مسلم/حدیث: 1505]