سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دم سے منع کیا تو عمرو بن حزم کے لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور کہا کہ یا رسول اللہ! ہمارے پاس بچھو کا دم ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دم کرنے سے منع فرمایا ہے؟ راوی کہتے ہیں کہ انہوں نے وہ دم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے پیش کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں اس میں کوئی حرج نہیں سمجھتا، تم میں اگر کوئی اپنے بھائی کو نفع پہنچا سکتا ہو تو پہنچائے۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 1452]
حدیث نمبر: 1453
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا، ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور بولا کہ یا رسول اللہ! مجھے اس بچھو سے بڑی تکلیف پہنچی جس نے کل رات مجھے کاٹ لیا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر تو شام کو یہ کہہ لیتا کہ ((”اعوذ بکلمات اﷲ التّامّات من شرّ ما خلق“)) تو تجھے ضرر نہ کرتا (نہ کاٹتا)۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 1453]