16. درخت کے نیچے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ”نہ بھاگنے“ پر بیعت لی تھی۔
حدیث نمبر: 1216
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم حدیبیہ کے دن ایک ہزار چار سو آدمی تھے اور ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیعت کی اور سیدنا عمر رضی اللہ عنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہاتھ پکڑے ہوئے شجرہ رضوان کے نیچے تھے اور وہ سمرہ کا درخت تھا (سمرہ ایک جنگلی درخت ہے جو ریگستان میں ہوتا ہے) اور ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس شرط پر بیعت کی کہ ہم نہ بھاگیں گے اور یہ بیعت نہیں کی کہ مر جائیں گے۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 1216]
حدیث نمبر: 1217
سیدنا سالم بن ابی الجعد کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے اصحاب شجرہ کے بارے میں پوچھا کہ وہ کتنے آدمی تھے؟ انہوں نے کہا کہ اگر ہم لاکھ آدمی ہوتے تب بھی (وہاں کا کنواں) ہمیں کافی ہو جاتا (کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا سے اس کا پانی بہت بڑھ گیا تھا) ہم پندرہ سو آدمی تھے۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 1217]
حدیث نمبر: 1218
سیدنا عبداللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ اصحاب شجرہ تیرہ سو آدمی تھے اور (قبیلہ) اسلم کے لوگ مہاجرین کا آٹھواں حصہ تھے۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 1218]