الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مختصر صحيح مسلم
طلاق کے مسائل
1. مرد حیض کی حالت میں اپنی عورت کو طلاق نہ دے۔
حدیث نمبر: 848
نافع سے روایت ہے کہ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے اپنی بیوی کو حیض کی حالت میں طلاق دے دی تو سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے استفسار کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں رجوع کرنے کا حکم دیا اور یہ کہا کہ اسے ایک حیض تک مہلت دو۔ پھر مہلت دو کہ (وہ اس حیض سے) پاک ہو جائے، پھر (اگر طلاق دینا چاہے تو) جماع کرنے سے پہلے طلاق دے۔ اور یہ وہ وقت ہے جس میں اللہ تعالیٰ نے عورتوں کو طلاق دینے کا حکم دیا ہے۔ راوی (نافع) نے کہا کہ پھر جب سیدنا ابن عمر سے ایسے آدمی کے بارہ میں پوچھا جاتا کہ جس نے اپنی بیوی کو حیض کی حالت میں طلاق دے دی ہو، تو وہ یہی کہتے کہ اگر تو نے ایک یا دو طلاقیں (یعنی رجعی ہے) دی ہیں تو اس بارہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رجوع کرنے کا حکم دیا ہے اور یہ کہ پھر اسے ایک حیض اور حیض سے پاکیزگی حاصل کرنے کی مہلت دے، اور پھر اسے (پاکیزگی کی حالت میں) جماع کرنے سے پہلے طلاق دے۔ اور اگر تم نے اسے تین طلاق (یعنی طلاق بائنہ جس میں رجوع نہیں) دی ہے تو تم نے اپنی بیوی کو طلاق دینے کے معاملہ میں اپنے رب کے حکم کی نافرمانی کا ارتکاب کیا ہے اور تمہاری بیوی تم سے (مطلقہ) بائنہ ہو گئی۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 848]
حدیث نمبر: 849
ابن سیرین کہتے ہیں کہ بیس برس تک مجھ سے ایک شخص جس کو میں مہتم نہیں جانتا تھا روایت کرتا تھا کہ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے اپنی عورت کو تین طلاق حالت حیض میں دیں تھیں اور ان کو رجوع کرنے کا حکم ہوا تھا۔ میں اس کی اس روایت کو مہتم نہ کرتا تھا اور نہ حدیث کو بخوبی جانتا تھا (کہ صحیح کیا ہے) یہاں تک کہ میں ابوغلاب یونس بن جبیر باہلی سے ملا اور وہ پکے آدمی تھے۔ پس انہوں نے مجھ سے بیان کیا کہ میں نے سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی بیوی کو حیض کی حالت میں ایک طلاق دی تھی تو مجھے رجعت کا حکم دیا گیا۔ راوی نے کہا پھر میں نے پوچھا کہ وہ طلاق بھی ان پر شمار کی گئی تھی؟ (یعنی اگر دو طلاق دو تو وہ ملا کر تین پوری ہو جائیں) انہوں نے کہا کہ کیوں نہیں کیا اگر وہ عاجز ہو گیا یا احمق ہو گیا (یہ سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نے اپنے آپ کو خود کہا) یعنی اگر اس طلاق کو نہ گنوں تو حماقت ہے۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 849]