85. زمزم پلانے والوں کیلئے منیٰ کی راتوں میں مکہ میں رہنے کی اجازت کا بیان۔
حدیث نمبر: 750
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ سیدنا عباس بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اجازت مانگی کہ منیٰ کی راتوں میں مکہ میں رہیں اس لئے کہ ان کو زمزم پلانے کی خدمت تھی، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اجازت دے دی۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 750]
حدیث نمبر: 751
بکر بن عبداللہ مزنی کہتے ہیں کہ میں سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کے پاس کعبہ کے نزدیک بیٹھا ہوا تھا کہ ایک گاؤں کا آدمی آیا اور اس نے کہا کہ کیا سبب ہے کہ میں تمہارے چچا کی اولاد کو دیکھتا ہوں کہ وہ شہد کا شربت اور دودھ پلاتے ہیں اور تم کھجور کا شربت پلاتے ہو، تم نے محتاجی کے سبب سے اسے اختیار کیا ہے یا بخیلی کی وجہ سے؟ تو سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ الحمدللہ! نہ ہمیں محتاجی ہے نہ بخیلی۔ اس کی اصل وجہ یہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی اونٹنی پر تشریف لائے اور ان کے پیچھے اسامہ رضی اللہ عنہ تھے۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی مانگا تو ہم ایک پیالہ میں کھجور کا شربت لائے۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پیا اور اس میں سے جو بچا وہ سیدنا اسامہ رضی اللہ عنہ کو پلایا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم نے خوب اچھا کام کیا اور ایسا ہی کیا کرو۔ پس جس کا حکم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دے چکے ہیں ہم اس کو بدلنا نہیں چاہتے۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 751]