سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک شخص آیا اور عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! افضل اور ثواب میں بڑا صدقہ کون سا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تو صدقہ دے اور تو تندرست اور حریص ہو، محتاجی کا خوف کرتا ہو اور امیری کی امید رکھتا ہو۔ اور تو یہاں تک صدقہ دینے میں دیر نہ کرے کہ جب جان (حلق یعنی) گلے میں آ جائے تو کہنے لگے کہ یہ فلاں کا ہے، یہ مال فلاں کو دو اور وہ تو خود اب فلاں کا ہو چکا (یعنی تیرے مرتے ہی وارث لوگ لے لیں گے)۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 538]