ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ جب (فاتح ایران) سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ نے انتقال فرمایا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات نے کہلا بھیجا کہ ان کا جنازہ مسجد میں سے لے آؤ کہ ہم بھی نماز پڑھ لیں، سو ایسا ہی کیا گیا۔ اور ان کے حجروں کے آگے جنازہ رکھ دیا کہ وہ نماز پڑھ لیں اور جنازہ کو باب الجنائز سے جو مقاعد کی طرف تھا، وہاں سے باہر لے گئے۔ لوگوں کو یہ خبر پہنچی تو عیب کرنے لگے اور کہا کہ جنازہ کہیں مسجد میں لاتے ہیں؟ اس پر ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ لوگ کیا جلدی عیب کرنے لگے اس چیز کے متعلق جس کا ان کو علم نہیں ہے۔ انہوں نے ہم پر عیب کیا کہ جنازہ کو مسجد میں لائے حالانکہ بات یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیضاء کے بیٹے سہیل کی نماز جنازہ مسجد کے اندر ہی پڑھی تھی۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 478]