سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ انصار میں سے ایک شخص تھے کہ ان کا گھر مدینہ کے سب گھروں سے مسجد سے دور تھا اور ان کی کوئی جماعت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جانے نہ پاتی تھی (یعنی ہر نماز میں پہنچتے تھے) تو مجھے ان پر ترس آیا اور میں نے ان سے کہا کہ کاش تم ایک گدھا خرید لو کہ تمہیں گرمی سے اور راہ کے کیڑے مکوڑوں سے بچائے تو انہوں نے کہا کہ اللہ کی قسم! میں نہیں چاہتا کہ میرا گھر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر سے متصل ہو۔ مجھ پر اس کی یہ بات گراں گزری تو میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو خبر دی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو بلایا۔ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی وہی کہا جو مجھ سے کہا تھا اور کہا کہ میں اپنے قدموں کا اجر چاہتا ہوں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بیشک تم کو اجر ہے جس کے تم امیدوار ہو۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 242]