واسع بن حبان کہتے ہیں کہ میں مسجد میں نماز پڑھ رہا تھا اور سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما اپنی پیٹھ قبلہ کی طرف لگائے ہوئے بیٹھے تھے۔ جب میں نماز پڑھ چکا تو ایک طرف سے ان کے پاس مڑا۔ سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں کہ جب حاجت کو بیٹھو تو قبلہ اور بیت المقدس کی طرف منہ نہ کرو۔ (ایک دفعہ جب) میں چھت پر چڑھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دو اینٹوں پر قضاء حاجت کے لئے بیت المقدس کی طرف منہ کئے ہوئے بیٹھے دیکھا (یعنی جب بیت المقدس کی طرف منہ ہو گا تو قبلہ کی طرف پیٹھ ہو گی)۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 110]