الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مختصر صحيح بخاري
توحید کی (اتباع) کے بیان میں
5. اللہ تعالیٰ کا فرمان ”وہ چاہتے ہیں کہ اللہ کے کلام کو بدل دیں“ (سورۃ الفتح: 15)۔
حدیث نمبر: 2225
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ جب میرا بندہ برائی کرنے کا ارادہ کر لے تو (اے فرشتو!) تم اس کو مت لکھو جب تک کہ وہ اس کو کرے نہیں۔ پھر اگر کرے تو ایک برائی لکھ لو اور اگر میرے خوف سے اس کو ترک کر دے (یعنی اس برائی کو نہ کرے) تو اس کو بھی ایک نیکی لکھ لو اور جب وہ کسی نیکی کے کرنے کا ارادہ کرے اور اس کو کرے نہیں تو اس کو بھی ایک نیکی لکھ لو اور پھر اگر اس کو کرے تو اس کو دس گنا سے لے کر سات سو گنا تک لکھو۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 2225]
حدیث نمبر: 2226
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ہی سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے میں نے سنا ہے: جب بندہ گناہ کو پہنچتا ہے اور بعض دفعہ فرمایا: جب گناہ کرتا ہے اور کہتا ہے کہ اے پروردگار! میں نے گناہ کیا ہے اور بعض دفعہ فرمایا (کہتا ہے کہ) میں گناہ کو پہنچا ہوں تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میرا بندہ جانتا ہے کہ (کوئی) اس کا رب ہے جو اس کے گناہ معاف کرتا ہے اور اس سے مؤاخذہ کرتا ہے (جس کے خوف سے وہ پناہ مانگ رہا ہے) میں نے اپنے بندے کو معاف کر دیا پھر (تھوڑے دن) ٹھہر کر بندہ اور گناہ کو پہنچتا ہے یا گناہ کرتا ہے اور کہتا ہے کہ اے پروردگار! میں نے گناہ کیا ہے یا میں گناہ کو پہنچا ہوں تو اس کو معاف فرما دے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے میرا بندہ جانتا ہے کہ اس کا پروردگار ہے جو گناہ کو معاف کرتا ہے اور اس کا مؤاخذہ بھی کرتا ہے، میں نے اپنے بندے کو معاف کر دیا۔ پھر (تھوڑے دن) ٹھہر کر وہ پھر گناہ کرتا ہے یا فرمایا: گناہ کو پہنچتا ہے اور کہتا ہے کہ اے پروردگار! میں گناہ کو پہنچا ہوں یا میں نے گناہ کیا ہے پس تو اس کو معاف فرما دے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میرا بندہ جانتا ہے کہ یقیناً اس کا رب ہے جو گناہ کو معاف کرتا ہے اور مؤاخذہ کرتا ہے، میں نے اپنے بندے کو معاف فرما دیا پس وہ جو چاہے کرے۔ (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے) تین مرتبہ فرمایا۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 2226]