سیدنا عبداللہ (بن مسعود) رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مربع شکل بنائی اور اس میں ایک خط اس شکل سے باہر نکلتا ہوا کھینچا اور اس خط پر دونوں طرف سے چھوٹے چھوٹے خط بنائے اور فرمایا: ”(مربع کے اندر) آدمی ہے اور مربع اس کی موت ہے جو چاروں طرف سے انسان کو گھیرے ہوئے ہے اور لمبا خط جو مربع سے باہر نکل گیا ہے، یہ انسان کی آرزو (امید) ہے اور یہ چھوٹے خطوط آفات اور عوارض (بیماریاں) ہیں، اگر ایک آفت سے بچ گیا تو دوسری میں پھنس گیا اور اگر اس آفت سے بھی بچ گیا تو تیسری میں مبتلا ہو گیا۔“[مختصر صحيح بخاري/حدیث: 2093]
حدیث نمبر: 2094
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے چند خطوط (مثل شکل حدیث اول) کھینچے اور فرمایا: ”یہ (دائرہ سے نکلتا ہوا خط انسان کی) آرزو کی مثال ہے، وہ اسی آرزو میں سرگرداں رہتا ہے کہ موت آ جاتی ہے۔“[مختصر صحيح بخاري/حدیث: 2094]