سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا کہ نجد سے دو شخص آئے، انھوں نے لوگوں کو خطاب کیا تو لوگ ان کے انداز بیان سے ششد رہ گئے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بعض تقریریں جادو بھری ہوتی ہیں۔“ یا یہ فرمایا: ”بعض تقریر اور بیان جادو (کی مانند) ہوتے ہیں۔“[مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1980]