1. اللہ تعالیٰ کا قول ”(کافر کہیں گے) اے ہمارے رب! ہم سے اس عذاب کو دور کر دے، ہم ایمان لاتے ہیں“۔
حدیث نمبر: 1774
اس بارے میں ابن مسعود رضی اللہ عنہما سے مروی ایک حدیث سورۃ الروم (کی تفسیر) میں گزر چکی ہے۔ (دیکھئیے تفسیر سورۃ الروم)[مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1774]
حدیث نمبر: 1775
سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہما کی اس روایت میں اتنا زیادہ ہے کہ انھوں (کافروں) نے کہا ”اے پروردگار! ہم سے اس عذاب کو دور کر دے، ہم ایمان لاتے ہیں۔“(الدخان: 12) تو (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ کی طرف سے) کہا گیا کہ اگر ہم اس عذاب کو ان پر سے ہٹا لیں گے تو یہ پھر وہی (کفر و شرک) کریں گے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (ان پر سے قحط کے دور ہونے کی) دعا کی (اور وہ قبول ہو گئی) لیکن وہ پھر وہی (کفر) کرنے لگے تو اللہ تعالیٰ نے ان سے بدر کے دن اچھی طرح بدلہ لے لیا۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1775]