15. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حلیہ مبارک اور اخلاق کا بیان۔
حدیث نمبر: 1479
سیدنا عقبہ بن حارث رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے عصر کی نماز پڑھائی پھر پیدل تشریف لے گئے (راستے میں) سیدنا حسن رضی اللہ عنہ کو دیکھا، وہ بچوں کے ساتھ کھیل رہے تھے۔ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے انھیں اپنے کاندھے پر اٹھایا اور کہا کہ میرا باپ تجھ پر تصدق ہو (تو بالکل) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے مشابہ ہے اور علی رضی اللہ عنہ کے مشابہ نہیں ہے۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ یہ سن کر ہنس رہے تھے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1479]
حدیث نمبر: 1480
سیدنا ابوحجیفہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سیدنا حسن بن علی رضی اللہ عنہ کے مشابہ تھے تو ان (ابوحجیفہ) سے کہا گیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی صورت بیان کرو تو انھوں نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سفید رنگ تھے، بال کچھ سفید کچھ سیاہ اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں تیرہ اونٹ دینے کا حکم دیا لیکن یہ اونٹ بھی ہم نے نہیں لیے تھے کہ آپ (نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ) کی وفات ہو گئی۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1480]
حدیث نمبر: 1481
سیدنا عبداللہ بن بسر رضی اللہ عنہ سے جو کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی تھے، کہا گیا کہ کیا تم نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم بوڑھے تھے؟ تو انھوں نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے نچلے ہونٹ اور ٹھوڑی کے درمیان کچھ بال سفید تھے۔“[مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1481]
حدیث نمبر: 1482
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم میانہ قامت تھے، نہ بہت لمبے اور نہ بہت چھوٹے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا رنگ سرخی مائل سفید تھا، نہ ایسے کہ بالکل سفید (چونے کی طرح) نہ بہت گندمی (زرد) رنگ (بلکہ سرخی مائل)، بال نہ سخت گھونگھریالے تھے اور نہ بالکل ہی سیدھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر چالیس برس کی عمر میں وحی نازل ہوئی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم دس برس مکہ میں رہے۔ وحی (قرآن) نازل ہوتی رہی اور دس برس مدینہ میں رہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر اور داڑھی مبارک میں بیس بال بھی سفید نہ تھے۔ (فائدہ: اہل عرب گنتی میں کبھی دہائیاں گنتے ہیں اور اکائیاں چھوڑ دیتے ہیں حالانکہ مکہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم بعثت کے بعد تیرہ سال رہے تھے۔)[مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1482]
حدیث نمبر: 1483
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ ایک دوسری روایت میں کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نہ تو بہت لمبے تھے اور نہ پست قد، نہ ایسے بالکل سفید رنگ نہ بالکل گندمی زرد رنگ، نہ سخت گھونگھریالے بال والے اور نہ بالکل سیدھے بال والے، اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو عمر مبارک کے چالیسویں سال کے آخر میں بعثت (وحی قرآن) سے نوازا .... اور باقی تمام حدیث بیان کی (دیکھئیے پچھلی حدیث:)۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1483]
حدیث نمبر: 1484
سیدنا براء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سب لوگوں میں خوبرو خوش رو، خوبصورت اور اخلاق میں بھی سب سے اچھے تھے، قد میں نہ بہت لمبے اور نہ بہت چھوٹے تھے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1484]
حدیث نمبر: 1485
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے سوال کیا گیا کہ کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خضاب کیا تھا؟ انھوں نے کہا کہ نہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دونوں کنپٹیوں پر تھوڑی سی سفیدی آئی تھی۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1485]
حدیث نمبر: 1486
سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم میانہ قامت تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دونوں کندھوں میں فاصلہ تھا (سینہ چوڑا تھا)۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بال کان کی لو تک پہنچتے تھے، میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سرخ (دھاری دار) حلہ پہنے ہوئے دیکھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بڑھ کر خوبصورت میں نے کبھی نہیں دیکھا۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1486]
حدیث نمبر: 1487
سیدنا براء رضی اللہ عنہ سے ایک دوسری روایت میں منقول ہے کہ آپ سے کہا گیا کہ کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ مبارک تلوار کی طرح (لمبا پتلا) تھا؟ انھوں نے کہا کہ نہیں بلکہ چاند کی طرح گول اور چمکدار۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1487]
حدیث نمبر: 1488
سیدنا ابوحجیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو (دوپہر کو) وادی بطحاء میں نماز پڑھتے ہوئے دیکھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ایک برچھی (بطور سترہ) گڑی تھی .... یہ حدیث پہلے گزر چکی ہے (دیکھئیے کتاب: نماز کا بیان۔۔۔ باب: امام کا سترہ مقتدیوں کا (بھی) سترہ ہے) اور اس روایت میں سیدنا ابوحجیفہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ لوگ اٹھ کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ تھام کر اپنے (برکت کے لیے) چہروں پر پھیرنے لگے۔ سیدنا ابوحجیفہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہاتھ تھاما اور اپنے منہ پر رکھا تو وہ برف سے زیادہ ٹھنڈا اور مشک سے زیادہ خوشبودار تھا۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1488]
حدیث نمبر: 1489
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں (آدم علیہ السلام سے لے کر) برابر آدمیوں کے بہتر قرنوں میں ہوتا آیا (یعنی شریف اور پاکیزہ نسلوں میں) یہاں تک کہ وہ قرن آیا جس میں میں پیدا ہوا۔“[مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1489]
حدیث نمبر: 1490
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (شروع میں) پیشانی کے بال سامنے لٹکاتے اور مشرک لوگ مانگ نکالا کرتے۔ اہل کتاب بالوں کو لٹکاتے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جس بات میں کوئی حکم نہ آتا تو اہل کتاب کی موافقت (بہ نسبت مشرکوں کے) پسند فرماتے پھر اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم سر میں مانگ نکالنے لگے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1490]
حدیث نمبر: 1491
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فحش گو نہ تھے اور نہ ہی بدزبان بنتے اور فرماتے۔“ تم میں بہتر لوگ وہی ہیں جن کے اخلاق اچھے ہوں۔“[مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1491]
حدیث نمبر: 1492
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انھوں نے کہا کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دو باتوں میں اختیار دیا جاتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کو اختیار کرتے جو آسان ہوتی بشرطیکہ گناہ نہ ہو، اگر گناہ ہوتی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سب لوگوں سے زیادہ اس سے الگ رہتے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی سے اپنی ذات کے لیے بدلا نہیں لیا، بلکہ جب اللہ کے حکم کو کوئی ذلیل کرتا تو اللہ کے لیے اس سے بدلا لیا کرتے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1492]
حدیث نمبر: 1493
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے ریشم اور کوئی (بھی) باریک کپڑا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہتھیلی سے زیادہ ملائم نہیں دیکھا اور نہ کوئی خوشبو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خوشبو سے بہتر سونگھی۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1493]
حدیث نمبر: 1494
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس لڑکی سے زیادہ حیاء دار تھے جو کنواری ابھی پردے میں رہتی ہے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1494]
حدیث نمبر: 1495
ایک روایت میں یوں ہے (شعبہ رحمہ اللہ کہتے ہیں) کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کسی بات کو برا سمجھتے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے سے معلوم ہو جاتا۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1495]
حدیث نمبر: 1496
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی کسی کھانے کو برا نہیں کہا، اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا دل چاہتا تو اسے کھا لیتے ورنہ چھوڑ دیتے (برائی نہ کرتے)۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1496]
حدیث نمبر: 1497
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس طرح (آرام سے اور ٹھہر ٹھہر کر) گفتگو کرتے کہ اگر کوئی گننے والا چاہتا تو ان (الفاظ) کو گن سکتا۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1497]
حدیث نمبر: 1498
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ بیشک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس طرح جلدی جلدی باتیں نہ کیا کرتے تھے جیسے تم کرتے ہو۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1498]