الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مختصر صحيح بخاري
فضیلتوں کا بیان
2. قریش کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1457
سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کو یہ خبر پہنچی کہ سیدنا عبداللہ عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ یہ حدیث بیان کرتے ہیں کہ عنقریب عرب کا بادشاہ ایک قحطانی ہو گا۔ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ یہ سن کر غصہ میں آئے اور خطبہ سنانے کھڑے ہوئے، پہلے اللہ کی جیسی چاہیے ویسی تعریف کی پھر کہنے لگے کہ امابعد! مجھے یہ پہنچی ہے کہ تم میں سے بعض لوگ ایسی احادیث بیان کرتے ہیں جن کی سند اللہ کی کتاب سے نہیں نکلتی اور نہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول ہیں، پس یہ لوگ جاہل ہیں، ان سے اور ان کے خیالات سے بچے رہو جن خیالات نے ان کو گمراہ کر دیا ہے۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے: یہ خلافت اور سرداری قریش میں رہے گی جو کوئی ان کی دشمنی کرے گا، اللہ تعالیٰ اس کو سرنگوں (اوندھا) کر دے گا۔ جب تک (کہ قریش) دین اور شریعت کو قائم رکھیں گے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1457]
حدیث نمبر: 1458
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قریش، انصار، جہینہ، مزینہ، اسلم، اشجع اور غفار ان سب قبیلوں کے لوگ میرے خیرخواہ ہیں اور اللہ اور رسول ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کے سوا ان کا کوئی حمایتی نہیں۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1458]
حدیث نمبر: 1459
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ خلافت قریش میں رہے گی، جب تک (دنیا میں) ان کے دو آدمی بھی باقی رہیں۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1459]
حدیث نمبر: 1460
سیدنا جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں اور سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گئے اور عرض کی کہ آپ نے (ذی القربیٰ کا حصہ) بنی مطلب کو دیا اور ہم (بنی امیہ) اور بنی مطلب آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک ہی رشتہ رکھتے ہیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ (تو صحیح ہے) مگر بنی ہاشم اور بنی مطلب ہمیشہ ایک ہی رہے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1460]