الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مختصر صحيح بخاري
آغار تخلیق کا بیان
6. جنت کے بیان میں کیا وارد ہوا ہے؟ اور یہ کہ وہ پیدا ہو چکی ہے۔
حدیث نمبر: 1371
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی شخص مر جاتا ہے تو اسے (ہر روز) اس کا مقام صبح و شام دکھایا جاتا ہے، اگر وہ اہل جنت میں سے ہو تو جنت میں اسے اس کا مقام دکھایا جاتا ہے۔ اور اگر وہ اہل دوزخ میں سے ہو تو دوزخ میں اسے اس کا مقام دکھایا جاتا ہے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1371]
حدیث نمبر: 1372
سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے جنت میں دیکھا تو وہاں کے لوگوں میں اکثر (وہ لوگ پائے جو دنیا میں غریب، محتاج اور) فقراء پائے اور میں نے دوزخ میں دیکھا تو دوزخ والوں میں عورتوں کی کثرت دیکھی۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1372]
حدیث نمبر: 1373
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک دن ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس حالت میں کہ میں سو رہا تھا تو میں نے اپنے آپ کو جنت میں دیکھا، ایک عورت ایک محل کے گوشہ میں وضو کر رہی تھی، میں نے پوچھا کہ یہ محل کس کا ہے؟ لوگوں نے کہا کہ عمر رضی اللہ عنہ کا ہے تو میں نے ان کی غیرت کا خیال کیا اور پیچھے ہٹ آیا۔ یہ سن کر سیدنا عمر رضی اللہ عنہ رونے لگے اور کہا کہ یا رسول اللہ! (کیا) میں آپ پر غیرت کروں گا؟ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1373]
حدیث نمبر: 1374
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سب سے پہلا گروہ جو جنت میں داخل ہو گا ان کی صورت چودھویں کے چاند کی طرح روشن ہو گی۔ ان لوگوں کو نہ تھوک آئے گا نہ ناک کا لعاب اور نہ وہ وہاں پاخانہ کریں گے، ان کے برتن وہاں سونے کے ہوں گے اور ان کی کنگھیاں سونے چاندی کی اور ان کی انگیٹھیوں میں عود سلگے گا اور ان کا پسینا مشک کا (یعنی کستوری جیسا خوشبودار) ہو گا، ان میں سے ہر ایک کے لیے ایسی حسین و جمیل اور نازک مزاج دو، دو بیویاں ہوں گی، جن کی پنڈلیوں کا گودا گوشت کے اندر سے دکھائی دے گا۔ اہل جنت میں نہ باہم اختلاف ہو گا اور نہ دشمنی، ان سب کے دل ایک ہوں گے وہ صبح و شام اللہ کی پاکی بیان کریں گے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1374]
حدیث نمبر: 1375
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سب سے پہلا گروہ جو جنت میں داخل ہو گا ان کی صورت چودھویں کے چاند کی طرح روشن ہو گی اور جو ان کے بعد داخل ہوں گے وہ بہت روشن ستارے کی طرح ہوں گے، ان سب کے دل (بوجہ باہمی محبت کے) مثل ایک شخص کے دل کے ہوں گے نہ ان میں اختلاف ہو گا اور نہ دشمنی، ان میں سے ہر ایک کے لیے ایسی حسین و جمیل اور نازک مزاج دو، دو بیویاں ہوں گی، جن کی پنڈلیوں کا گودا گوشت کے اندر سے دکھائی دے گا، وہ صبح و شام اللہ کی پاکی بیان کریں گے نہ کبھی بیمار ہوں گے نہ کبھی ناک سے لعاب گرائیں گے نہ تھوکیں گے .... اور بقیہ حدیث بیان کی جو کہ گزر چکی ہے (دیکھئیے پچھلی حدیث)۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1375]
حدیث نمبر: 1376
سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک میری امت میں ستر ہزار یا (یہ فرمایا کہ) سات لاکھ آدمی جنت میں ایک ساتھ داخل ہوں گے (آگے پیچھے نہ ہوں گے) جن کے چہرے چودھویں رات کے چاند کی طرح چمکتے ہوں گے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1376]
حدیث نمبر: 1377
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک جبہ سندس (ریشمی کپڑے) کا لایا گیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم ریشمی کپڑے کے استعمال سے منع فرمایا کرتے تھے تو لوگ اس کو دیکھ کر تعجب کرنے لگے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قسم اس کی جس کے ہاتھ میں محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی جان ہے کہ جنت میں سعد بن معاذ (رضی اللہ عنہ) کے رو مال اس سے کہیں بہتر ہیں۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1377]
حدیث نمبر: 1378
سیدنا انس رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جنت میں ایک ایسا درخت ہے کہ اگر سوار اس کے سائے میں سو برس تک چلتا رہے تب بھی اس کو طے نہ کر سکے (یہ درخت طوبیٰ ہے)۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1378]
حدیث نمبر: 1379
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جنت میں ایک درخت ایسا ہے کہ اگر سوار اس کے سائے میں چلے تو سو برس تک چلتا رہے اور اگر تم چاہو تو اس آیت کو پڑھو: اور لمبے لمبے سائے۔ (سورۃ الواقعہ: 30) [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1379]
حدیث نمبر: 1380
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اہل جنت اپنے اوپر والوں کو ایسے دیکھیں گے جیسے تم روشن ستارے کو جو مشرقی کنارے یا مغربی کنارے کے قریب ہو، دیکھتے ہو۔ کیونکہ ان میں ایک (جنتی) دوسرے سے افضل ہو گا۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کی کہ یا رسول اللہ! یہ انبیاء کے مقامات ہیں، کوئی اور وہاں کیسے پہنچ سکتا ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (کیوں) نہیں! قسم اس کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے کہ کچھ لوگ جو اللہ پر ایمان لائے اور انھوں نے پیغمبروں کی تصدیق کی (وہ بھی وہاں پہنچیں گے)۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1380]