الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مختصر صحيح بخاري
خمس کے فرض ہونے کا بیان
5. اس بات کی دلیل کہ پانچواں حصہ مسلمانوں کی ضرورت کے لیے ہے۔
حدیث نمبر: 1327
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک فوج نجد کی طرف روانہ کی جس میں عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بھی تھے تو انہوں نے بہت سے اونٹ مال غنیمت میں پائے تو ان سب کے حصے میں بارہ بارہ یا گیارہ گیارہ اونٹ آئے اور ایک اونٹ انھیں حصہ سے زیادہ دیا گیا۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1327]
حدیث نمبر: 1328
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ اس حال میں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (مقام) جعرانہ میں غنیمت تقسیم کر رہے تھے کہ ایک شخص نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا انصاف کیجئیے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تب تو میں بدبخت ہوں گا، اگر میں انصاف نہ کروں (گا تو اور کون کرے گا)؟ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1328]
حدیث نمبر: 1329
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ (ان کے والد) نے دو لونڈیاں حنین کے قیدیوں میں سے پائی تھیں اور ان کو مکہ میں کسی گھر میں رکھا۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حنین کے قیدیوں کو مفت چھوڑ دینے کا حکم دیا تو لوگ گلیوں میں دوڑنے لگے۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے اپنے بیٹے سے کہا کہ اے عبداللہ! دیکھو تو یہ کیا ہے؟ انھوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حنین کے قیدی مفت چھڑوا دیے (یہ اس وجہ سے ہے)، سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا جاؤ تم بھی ان دونوں لونڈیوں کو چھوڑ دو (یہ لونڈیاں خمس میں سے ان کو ملی تھیں)۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1329]