امیرالمؤمنین عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ (طواف میں) حجراسود کے پاس آئے پھر اس کو بوسہ دیا اور کہا کہ بیشک میں جانتا ہوں کہ تو ایک پتھر ہے نہ (کسی کو) نقصان پہنچ سکتا ہے اور نہ فائدہ دے سکتا ہے اور اگر میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو تجھے بوسہ دیتے ہوئے نہ دیکھا ہوتا تو میں تجھے کبھی بوسہ نہ دیتا۔“[مختصر صحيح بخاري/حدیث: 808]