سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ(ایک مرتبہ) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا گزر ایک عورت پر ہوا جو قبر کے پاس (بیٹھی ہوئی) رو رہی تھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا: ”اللہ سے ڈر اور صبر کر۔“ اس نے کہا کہ مجھ سے پرے ہٹو، اس لیے کہ تمہیں میرے جیسی مصیبت نہیں پہنچی۔ پھر اس عورت سے کہا گیا کہ یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تھے (تو نے کیسا گستاخانہ جواب دیا) تو وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دروازے پر حاضر ہوئی (وہ سمجھتی تھی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دروازے پر دربان رہتے ہوں گے مگر) اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دروازے پر دربان نہیں پائے۔ پھر وہ عرض کرنے لگی کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو پہچانا نہ تھا (اس سبب سے مجھ سے گستاخی ہوئی، اب میں صبر کرتی ہوں) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”صبر شروع صدمہ کے وقت کرنا چاہیے۔“[مختصر صحيح بخاري/حدیث: 651]