الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مختصر صحيح بخاري
نماز کا بیان
5. جب کپڑا تنگ ہو (تو اس میں کیسے نماز پڑھے؟)۔
حدیث نمبر: 236
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ آپ کے کسی سفر میں نکلا تو ایک رات کو اپنی کسی ضرورت سے میں (آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس) آیا تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز پڑھتے ہوئے پایا اور میرے (جسم) کے اوپر ایک کپڑا تھا، پس میں نے اس کو (زور سے) لپیٹ لیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پہلو میں (کھڑے ہو کر) میں نے بھی نماز پڑھی، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم فارغ ہوئے تو فرمایا: اے جابر! رات کو کیسے آنا ہوا؟ میں نے آپ کو اپنی ضرورت بتا دی پھر جب میں فارغ ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ کپڑا لپیٹنا جو میں نے دیکھا، کیسا تھا؟ میں نے کہا ایک کپڑا تھا۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر کپڑا وسیع ہو تو اس سے التحاف کر لیا کرو اور اگر تنگ ہو تو اس کی آزار (یعنی تہبند) بنا لو۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 236]
حدیث نمبر: 237
سیدنا سہل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ کچھ لوگ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ نماز پڑھتے تھے، بچوں کی طرح اپنی ازاروں کو اپنے شانوں پر باندھ کر اور عورتوں سے کہہ دیا جاتا تھا کہ جب تک مرد سیدھے نہ بیٹھ جائیں اپنے سروں کو نہ اٹھانا۔ (کیونکہ مردوں کے پاس ایک ہی کپڑا ہونے کی وجہ سے بےپردگی کا ڈر ہوتا تھا)۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 237]