2623. آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کے بارہ منافق اور ان کا انجم بد
حدیث نمبر: 4003
- (إنّ في أمتي اثني عشر منافقاً، لا يدخلون الجنّة ولا يجدون ريحها؛ حتى يلج الجملُ في سمّ الخياط؛ ثمانيةٌ منهم تكفيكهم الدّبيلة: سراجٌ من نار يظهرُ في أكتافهم حتى ينجم من صدورهم).
قیس بن عباد کہتے ہیں: ہم نے سیدنا عمار رضی اللہ عنہ سے پوچھا: اس لڑائی کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ کیا یہ تم لوگوں کی اپنی رائے کا نتیجہ ہے، جس میں غلط یا درست ہونے کا احتمال پایا جاتا ہے، یا پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تمہیں اس قسم کی وصیت فرمائی ہے؟ انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں کوئی مخصوص نصیحت نہیں فرمائی، آپ نے اتنا ضرور فرمایا: ”میری امت میں بارہ منافق ہوں گے، وہ جنت میں اس وقت تک داخل نہیں ہوں گے اور نہ ہی اس کی خوشبو پائیں گے، جب تک اونٹ سوئی کے نکے میں سے داخل نہ ہو جائے۔ ان میں سے آٹھ کو تو بڑی آفت (پھوڑا یا ورم) ہی کافی ہے، یعنی آگ کا ایک شعلہ ان کے کندھوں میں ظاہر ہو کر (اندر گھس جائے گا اور) وہ سینے سے نمودار ہو گا۔ “[سلسله احاديث صحيحه/الجنة والنار/حدیث: 4003]