-" الجنة مائة درجة ما بين كل درجتين مسيرة مائة عام - وقال عفان: كما بين السماء إلى الأرض - والفردوس أعلاها درجة ومنها تخرج الأنهار الأربعة والعرش من فوقها، وإذا سألتم الله تبارك وتعالى، فاسألوه الفردوس".
سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جنت کے سو درجے ہیں، ہر دو درجوں کے درمیان سو سال کی مسافت ہے۔“ عفان نے اپنی روایت میں کہا: جتنا کہ آسمان اور زمین کے درمیان فاصلہ ہے۔ درجہ میں سب سے اعلیٰ مقام فردوس ہے، اس سے چار نہریں نکلتی ہیں، اس سے اوپر عرش ہے، جب بھی تم اللہ تعالیٰ سے سوال کرو تو فردوس کا سوال کیا کرو۔ [سلسله احاديث صحيحه/الجنة والنار/حدیث: 3951]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 922
حدیث نمبر: 3952
-" دخلت الجنة فرأيت لزيد بن عمرو بن نفيل درجتين".
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں جنت میں داخل ہوا اور زید بن عمرو بن نفیل کے دو درجے دیکھے۔“ [سلسله احاديث صحيحه/الجنة والنار/حدیث: 3952]