2549. ابن آدم اللہ تعالیٰ کو کیسے عاجز کرے گا، حالانکہ . . .
حدیث نمبر: 3908
-" يقول الله تعالى: يا ابن آدم! أنى تعجزني وقد خلقتك من مثل هذه، حتى إذا
سیدنا بسر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی ہتیھلی میں تھوکا اور اس پر اپنی انگلی رکھی اور فرمایا: ”اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: اے آدم کے بیٹے! تو مجھے کیسے بےبس کر سکتا ہے، میں نے تو تجھے اس قسم کے مادے سے پیدا کیا، حتیٰ کہ تجھے ٹھیک ٹھاک کیا اور پھر (درست اور) برابر بنایا۔ (جب تو بڑا ہوا تو) تو نے دو چادریں زیب تن کر لیں اور زمین میں خراماں خراماں چلنے لگا، پھر مال جمع کیا اور اسے اپنے پاس روکے رکھا، حتیٰ کہ تیرا سانس حلق تک پہنچ گیا اور تو نے یہ کہنا شروع کر دیا کہ اب میں صدقہ کرتا ہوں، لیکن اب کہاں ہے صدقہ کرنے کا وقت؟“ ایک روایت میں ”حلق“ کی بجائے ”ہنسلی کی ہڈی“ کا ذکر ہے۔ [سلسله احاديث صحيحه/المبتدا والانبياء وعجائب المخلوقات/حدیث: 3908]