2484. انبیاء کی تعداد، رسول اور نبی میں فرق، آدم و نوح اور نوح و ابراہیم علیہم السلام کا درمیانی فاصلہ
حدیث نمبر: 3830
- (كان بين آدمَ ونوحٍ عشرةُ قرونِ، وبين نوحٍ وإبراهيم عشرةُ قرونٍ)
سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: ایک آدمی نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا آدم علیہ السلام نبی تھے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں، وہ تعلیم دیے گئے تھے اور ان سے (اللہ تعالیٰ کی طرف سے) کلام بھی کی گئی تھی۔“ اس نے کہا: ان کے اور نوح علیہ السلام کے مابین کتنا فاصلہ ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”دس صدیاں (یا دس زمانے)۔“ اس نے کہا: نوح علیہ السلام اور ابراہیم علیہ السلام کے درمیان کتنا فاصلہ ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”دس صدیاں۔“ پھر صحابہ نے پوچھا: اے اللہ کے رسول! کل کتنے رسول ہو گزرے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تین سو پندرہ، جم غفیر ہے۔“[سلسله احاديث صحيحه/المبتدا والانبياء وعجائب المخلوقات/حدیث: 3830]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 3289
حدیث نمبر: 3831
-" كان آدم نبيا مكلما، كان بينه وبين نوح عشرة قرون، وكانت الرسل ثلاثمائة وخمسة عشر".
سیدنا ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا آدم علیہ السلام نبی تھے؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں، ان سے کلام بھی کی گئی تھی۔“ اس نے کہا: ان کے اور نوح علیہ السلام کے درمیان کتنا فاصلہ تھا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:: ”دس صدیاں۔“ اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! کل کتنے رسول تھے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تین سو پندرہ۔“[سلسله احاديث صحيحه/المبتدا والانبياء وعجائب المخلوقات/حدیث: 3831]