2041. آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود و سلام بھیجنے کی فضیلت
حدیث نمبر: 3000
-" إنه أتاني ملك، فقال: يا محمد أما يرضيك أن ربك عز وجل يقول: إنه لا يصلي عليك أحد من أمتك إلا صليت عليه عشرا ولا يسلم عليك أحد من أمتك إلا سلمت عليه عشرا؟ قال: بلى".
عبداللہ بن ابوطلحہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک دن تشریف لائے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے پر فرحت و مسرت کے آثار نمایاں تھے۔ صحابہ نے کہا: ہم آپ کے چہرے کو پرمسرت محسوس کر رہے ہیں، (کیا وجہ ہے؟) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میرے پاس فرشتہ آیا اور کہا: اے محمد! کیا یہ بات آپ کو راضی کر دے گی کہ آپ کے رب نے کہا: آپ کی امت کا جو فرد آپ پر ایک دفعہ درود بھیجے گا میں اس پر دس رحمتیں نازل کروں گا اور اپ کی امت کا جو فرد آپ کے لیے سلامتی کی دعا کرے گا میں اس پر دس سلامتیاں نازل کروں گا؟ آپ نے فرمایا: کیوں نہیں (یعنی میں راضی ہوں)۔“[سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 3000]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 829
حدیث نمبر: 3001
- (صلُّوا عليَّ؛ فإنَّ صلاتكم عليَّ زكاةٌ لكُم، وسلُوا الله لي الوسيلة).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھ پر درود بھیجا کرو، کیونکہ مجھ پر درود بھیجنا تمہارے لیے باعث برکت ہے اور میرے لیے اللہ تعالیٰ سے وسیلہ کا بھی سوال کیا کرو۔“[سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 3001]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 3268
حدیث نمبر: 3002
- (من صلى علي مرة واحدة؛ كتب الله له بها عشر حسنات).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو مجھ پر ایک دفعہ درود بھیجتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کے لیے دس نیکیاں لکھتا ہے۔“[سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 3002]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 3359
حدیث نمبر: 3003
- (من صلى علي من أمتي صلاة مخلصاً من قلبه؛ صلى الله عليه بها عشر صلوات، ورفعه بها عشر درجات، وكتب له بها عشر حسنات، ومحا عنه عشر سيئات).
سعید بن عمیر انصاری اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میرا جو امتی خلوص نیت سے مجھ پر ایک دفعہ دردد بھیجتا ہے، اللہ تعالیٰ اس دس رحمتیں نازل کرتا ہے، اس کے دس درجے بلند کرتا ہے، اس کے لیے دس نیکیاں لکھتا ہے اور اس کی دس برائیاں مٹا دیتا ہے۔“[سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 3003]