2014. نماز فجر سے نماز ضحیٰ تک مسلسل ذکر کرنے سے بہتر ذکر
حدیث نمبر: 2969
-" لقد قلت بعدك أربع كلمات، ثلاث مرات، لو وزنت بما قلت منذ اليوم لوزنتهن: سبحان الله وبحمده عدد خلقه ورضا نفسه وزنة عرشه ومداد كلماته".
سیدہ جویریہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سویرے ہی نماز پڑھ کر ان کے پاس چلے گئے، جب کہ وہ اپنے جائے نماز میں بیٹھی ہوئی تھیں۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم چاشت کا وقت ہو جانے کے بعد واپس آئے تو وہ وہیں بیٹھی ہوئی تھیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ”تم اسی حالت میں ہو جس پر میں تمہیں چھوڑ کر گیا تھا؟“ انہوں نے کہا: جی ہاں۔ تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں نے تمہارے پاس سے جانے کے بعد چار کلمے تین مرتبہ کہے، اگر ان کا وزن ان کلمات سے کیا جائے جو تم شروع دن سے کہہ رہی ہو، تو وہ ان پر وزن میں بھاری ہوں گے۔ (اور وہ یہ ہیں) «سبحان الله وبحمده، عدد خلقه، ورضا نفسه، وزنة عرشه، ومداد كلماته» ہم اللہ تعالیٰ کی پاکیزگی اس کی تعریفوں کے ساتھ بیان کرتے ہیں، اس کی مخلوق کی تعداد کے برابر اور اس کے نفس کی رضا مندی کے موافق اور اس کے عرش کے وزن کے مطابق اور اس کے کلمات کی سیاہی یا کثرت کے برابر۔“[سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 2969]