1797. نیک اور برے خواب اور دونوں کے احکام اور اقسام
حدیث نمبر: 2692
-" إذا رأى أحدكم الرؤيا تعجبه فليذكرها وليفسرها وإذا رأى أحدكم الرؤيا تسوءه، فلا يذكرها ولا يفسرها".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر کوئی پسندیدہ خواب دیکھے تو وہ اسے بیان کرے اور اس کی تعبیر کی بھی وضاحت کر دے اور اگر ناپسندیدہ خواب دیکھے تو نہ اسے بیان کرے اور نہ اس کی تعبیر کی وضاحت کرے۔“[سلسله احاديث صحيحه/الاداب والاستئذان/حدیث: 2692]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 1340
حدیث نمبر: 2693
-" الرؤيا ثلاث، فالبشرى من الله وحديث النفس وتخويف من الشيطان، فإذا رأى أحدكم رؤيا تعجبه فليقصها إن شاء، وإذا رأى شيئا يكرهه فلا يقصه على أحد وليقم يصلي".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”خواب تین قسم کے ہوتے ہیں: اللہ کی طرف سے خوشخبری، نفس کے خیالات اور شیطانی ڈراوا۔ جب کوئی آدمی پسندیدہ خواب دیکھے تو وہ اسے بیان کر سکتا ہے اور اگر ناپسندیدہ خواب دیکھے تو کسی کو بیان نہ کرے اور کھڑے ہو کر نماز پڑھے۔“[سلسله احاديث صحيحه/الاداب والاستئذان/حدیث: 2693]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 1341
حدیث نمبر: 2694
-" إذا رأى أحدكم رؤيا يكرهها فليتحول وليتفل عن يساره ثلاثا وليسأل الله من خيرها وليتعوذ من شرها".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب کوئی آدمی ناپسندیدہ خواب دیکھے تو وہ اپنا پہلو بدل لے (جس پر وہ لیٹا ہو) اور تین دفعہ بائیں جانب تھوکے اور اللہ تعالیٰ سے اس (خواب) کی خیر کا سوال کرے اور اس کی شر سے پناہ طلب کرے۔“[سلسله احاديث صحيحه/الاداب والاستئذان/حدیث: 2694]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 1311
حدیث نمبر: 2695
- (إذا لَعِبَ الشّيطانُ بأَحدِكم في منامِه؛ فلا يحدِّث به النّاسَ).
سیدنا ابوسفیان رضی اللہ عنہ، سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں، وه کہتے ہیں کہ ایک آدمی، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، جبكہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ ارشاد فرما رہے تھے۔ اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! گزشتہ رات میں نے خواب دیکھا کہ میری گردن قلم کر دی گئی، سر گر پڑا اور لڑھک گیا، میں اس کے پیچھے چلا، اس کو پکڑا اور اسے اس کی جگہ پر لوٹا دیا، (اس خواب کے بارے میں آپ کا خیال ہے)؟ جواباً نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مسکرائے اور فرمایا: ”جب شیطان کسی کے ساتھ نیند میں کھیلے تو وہ (ایسا خواب) لوگوں کے سامنے بیان نہ کرے۔“[سلسله احاديث صحيحه/الاداب والاستئذان/حدیث: 2695]