- (إئما مثل الجليس الصالح والجليس السوء: كحامل المسك ونافخ الكير؛ فحامل المسك؛ إما أن يُحذيك، وإما أن تبتاع منه، وإما أن تجد منه ريحاً طيبة، ونافخ الكير؛ إما أن يحرق ثيابك، وإما أن تجد [منه] ريحاً خبيثة).
سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اچھے ساتھی اور برے ساتھی کی مثال کستوری اٹھانے والے اور بھٹی پھونکنے والے کی ہے۔ کستوری اٹھانے والا یا تو تجھے کستوری تحفۃ دے دے گا یا تو اس سے خرید لے گا ( اور یہ دونوں صورتیں نہ ہونے کی صورت میں کم از کم) تو اس سے اچھی خوشبو تو پا لے گا۔ (رہا مسئلہ) بھٹی جھونکنے والے کا تو یا تو وہ تیرے کپڑے جلا دے گا یا تو اس سے گندی ہوا پائے گا۔“[سلسله احاديث صحيحه/الاخلاق والبروالصلة/حدیث: 2503]