1555. گناہ کے معمولی یا غیر معمولی ہونے کا تعیین شریعت کرتی ہے
حدیث نمبر: 2316
- (إنَّكم لتعملونَ أعمالاً هي أَدَقُّ في أَعْيُنِكُمْ مِنَ الشِّعَرِ؛ كُنَّا نَعُدُّها على عَهْدِ رسولِ اللِه - صلى الله عليه وسلم - من المُوبقات).
سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: بلاشبہ تم ایسے اعمال بھی سر انجام دے رہے ہو جو تمہارے نزدیک بال سے بھی زیادہ باریک ہیں (یعنی تم ان کو نہایت معمولی سمجھتے ہو) حالانکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں ہم ان کو ہلاک کر دینے والے امور میں شمار کرتے تھے۔ [سلسله احاديث صحيحه/المواعظ والرقائق/حدیث: 2316]