1431. عاجزی، رفعت کا اور تکبر، ذلت کا سبب کیسے بنتے ہیں؟
حدیث نمبر: 2175
-" ما من آدمي إلا في رأسه حكمة بيد ملك، فإذا تواضع قيل للملك: ارفع حكمته وإذا تكبر قيل للملك: ضع حكمته".
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر آدمی کے سر میں قدر و منزلت، جو فرشتے کے ہاتھ میں ہوتی ہے، پائی جاتی ہے۔ جب بندہ عاجزی اختیار کرتا ہے تو فرشتے سے کہا جاتا ہے کہ اس کی قدر و منزلت کو بلند کر دے اور جب وہ تکبر کرتا ہے تو فرشتے کو کہا جاتا ہے کہ اس کی قدر و منزلت کو پست کر دے۔“[سلسله احاديث صحيحه/السفر والجهاد والغزو والرفق بالحيوان/حدیث: 2175]